Saturday, September 14, 2013

تجربے کی تلخی

تجربے کی تلخی وقت کے ساتھ ساتھ کم ہوتی جاتی ہے اور فاصلہ اس میں رنگ بھرتا ہے۔ پھر خودفریبی کا ایک ایسا دن بھی آتا ہے جب بیان اور تجربے میں کوئی چیز بھی مشترک نہیں رہتی۔

No comments:

Post a Comment